Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ سمندر صحرا میں تھا

ارشد نظر

دھوپ سمندر صحرا میں تھا

ارشد نظر

MORE BYارشد نظر

    دھوپ سمندر صحرا میں تھا

    اپنی ذات میں کیا کیا میں تھا

    شعلے میں تھی پھول کی خوشبو

    پھول کے اندر شعلہ میں تھا

    جاگتی آنکھیں بھاگتے منظر

    جانے کس کا سپنا میں تھا

    بوڑھا مانجھی ٹوٹی کشتی

    اپنے سفر میں تنہا میں تھا

    میرے لہو سے چاند تھا روشن

    تجھ بن جلتا سویرا میں تھا

    باہر باہر تھی خاموشی

    اندر اندر چیخا میں تھا

    بیچ سمندر سیرابی تھی

    ساحل ساحل پیاسا میں تھا

    پیڑ سے الجھا پیڑ سے لپٹا

    جیسے ہوا کا جھونکا میں تھا

    روپ دھار کے جوگی جیسا

    جنگل جنگل بھٹکا میں تھا

    منزل کب تھی میرے سفر کی

    پھر بھی سفر میں رہتا میں تھا

    میرے لب پہ ہنسی تھی لیکن

    درد میں ڈوبا نغمہ میں تھا

    مجھ کو دیکھو میری غزل میں

    آپ ہی اپنا لہجہ میں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے