دھوپ سے بر سر پیکار کیا ہے میں نے
دھوپ سے بر سر پیکار کیا ہے میں نے
اپنے ہی جسم کو دیوار کیا ہے میں نے
جب بھی سیلاب مرے سر کی طرف آیا ہے
اپنے ہاتھوں کو ہی پتوار کیا ہے میں نے
جو پرندے مری آنکھوں سے نکل بھاگے تھے
ان کو لفظوں میں گرفتار کیا ہے میں نے
پہلے اک شہر تری یاد سے آباد کیا
پھر اسی شہر کو مسمار کیا ہے میں نے
بارہا گل سے جلایا ہے گلستانوں کو
بارہا آگ کو گلزار کیا ہے میں نے
جانتا ہوں مجھے مصلوب کیا جائے گا
خود کو سچ کہہ کے گنہ گار کیا ہے میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.