Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ تھے سب راستے درکار تھا سایہ ہمیں

ذاکر خان ذاکر

دھوپ تھے سب راستے درکار تھا سایہ ہمیں

ذاکر خان ذاکر

MORE BYذاکر خان ذاکر

    دھوپ تھے سب راستے درکار تھا سایہ ہمیں

    اک سراب خوش نما نے اور ترسایا ہمیں

    دل زمیں پر اس کا چہرہ نقش ہو کر رہ گیا

    بارہا پھر آئنے نے خود ہی ٹھکرایا ہمیں

    دھوپ صحرا دھول دریا خار رستوں کی چبھن

    منزلوں کے شوق نے کیا کیا نہ دکھلایا ہمیں

    مسترد کرتا گیا ہے دل ربا چہروں کو دل

    بعد اس کے کوئی چہرہ کب بھلا بھایا ہمیں

    ہم کہیں معتوب تھے مجذوب تھے محبوب تھے

    جس کی جیسی تھی نظر اس نے وہی پایا ہمیں

    درد و راحت وصل‌ و فرقت عشق کے ہیں رنگ و روپ

    جاتے جاتے اس نے ذاکرؔ خوب سمجھایا ہمیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے