Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ اٹھاتا ہوں کہ اب سر پہ کوئی بار نہیں

جون ایلیا

دھوپ اٹھاتا ہوں کہ اب سر پہ کوئی بار نہیں

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    دھوپ اٹھاتا ہوں کہ اب سر پہ کوئی بار نہیں

    بیچ دیوار ہے اور سایۂ دیوار نہیں

    شہر کی گشت میں ہیں صبح سے سارے منصور

    اب تو منصور وہی ہے جو سر دار نہیں

    مت سنو مجھ سے جو آزار اٹھانے ہوں گے

    اب کے آزار یہ پھیلا ہے کہ آزار نہیں

    سوچتا ہوں کہ بھلا عمر کا حاصل کیا تھا

    عمر بھر سانس لیے اور کوئی انبار نہیں

    جن دکانوں نے لگائے تھے نگہ میں بازار

    ان دکانوں کا یہ رونا ہے کہ بازار نہیں

    اب وہ حالت ہے کہ تھک کر میں خدا ہو جاؤں

    کوئی دل دار نہیں کوئی دل آزار نہیں

    مجھ سے تم کام نہ لو کام میں لاؤ مجھ کو

    کوئی تو شہر میں ایسا ہے کہ بیکار نہیں

    یاد آشوب کا عالم تو وہ عالم ہے کہ اب

    یاد مستوں کو تری یاد بھی درکار نہیں

    وقت کو سود پہ دے اور نہ رکھ کوئی حساب

    اب بھلا کیسا زیاں کوئی خریدار نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے