دھیان عارض کا ہوا زلف چلیپا دیکھ کر
دھیان عارض کا ہوا زلف چلیپا دیکھ کر
یاد کعبہ آ گیا مجھ کو کلیسا دیکھ کر
تن کے چلنا ہے برا یاں کا چلن اچھا نہیں
جو ہیں دانا پاؤں وہ رکھتے ہیں دنیا دیکھ کر
نزع میں آنکھیں جو بدلیں میری وہ کہنے لگے
خوش ہوئے کیا پتلیوں کا ہم تماشا دیکھ کر
توبۂ زاہد کے دم پر آ بنی اک آن میں
دست ساقی میں لبالب جام صہبا دیکھ کر
سچ ہے بھائی تھا پھر آخر جوش خوں جاتا کہاں
رو اٹھا مجنوں مجھے جنگل میں تنہا دیکھ کر
اس لب جاں بخش کی معجز نمائی کا یقیں
ہو گیا طالبؔ کو اعجاز مسیحا دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.