دھیان حالانکہ اس کا گھڑی بھر گیا
دھیان حالانکہ اس کا گھڑی بھر گیا
تھا ابھی زخم تازہ ابھی بھر گیا
کس نے پوری کری تم میں میری کمی
کون مجھ میں تمہاری کمی بھر گیا
اک دشا تو دکھاتا گیا کم سے کم
وہ جو کاسے سے دست تہی بھر گیا
خامشی نے سہی کان کھولے مرے
باہیں خالی ہوئیں یعنی جی بھر گیا
میں یہ سمجھا یہی ہے رہائی مری
بیڑیوں میں جو وہ اک کڑی بھر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.