دھیان میں کون درندہ ہے جو بیدار ہوا
دھیان میں کون درندہ ہے جو بیدار ہوا
میں کسی بو کی جلن پا کے خبردار ہوا
باغ کی سمت سے آتی ہے ہوا سہمی ہوئی
کون اس حبس کے موسم میں صداکار ہوا
اس جزیرے کی طرف سوچ سمجھ کر جانا
جو ترے موج میں آنے سے نمودار ہوا
تم کو لگتا ہے کہ آسان ہے دنیا داری
کار دنیا میں پٹا ہوں تو وفادار ہوا
اس بدن پر بھی مرا کام دکھائی دے گا
اور وہ کام کہ جیسے کوئی شہکار ہوا
اس نے ہر سوچ کی زنبیل الٹ کر رکھ دی
اور میں خواب دکھانے کا سزاوار ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.