دھیان میں لاتے ہیں یوں بھی تری باتوں کے چراغ
دھیان میں لاتے ہیں یوں بھی تری باتوں کے چراغ
دیکھنا چاہتے ہیں ہم تری راتوں کے چراغ
عام سی شب کو شب خاص بنا دیتے ہیں
اک تری یاد میں جلتی ہوئی آنکھوں کے چراغ
شہر یاراں میں کہیں کوئی شناسا ہی نہیں
نہ وہ برگد نہ قبیلہ نہ رواجوں کے چراغ
آج بھی یار برستی ہیں کسی کی آنکھیں
آج بھی کوئی جلاتا ہے مرادوں کے چراغ
خوش نصیبی سے ہم اک طاق میں روشن ہیں یہاں
کم ہی ملتے ہیں وگرنہ یہ مزاجوں کے چراغ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.