Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دید کے بدلے سدا دیدۂ تر رکھا ہے

سلیم فگار

دید کے بدلے سدا دیدۂ تر رکھا ہے

سلیم فگار

MORE BYسلیم فگار

    دید کے بدلے سدا دیدۂ تر رکھا ہے

    ہم کو کیوں راندۂ درگاہ نظر رکھا ہے

    شب کی دہلیز سے اس سمت ہیں راہیں کیسی

    پردۂ خواب میں یہ کیسا سفر رکھا ہے

    سایۂ وصل محبت کی وہ خلوت نہ سہی

    یہ بھی کافی ہے خیالوں میں گزر رکھا ہے

    کتنے اوصاف مجھے اپنے عطا اس نے کئے

    ذوق تخلیق دیا مجھ میں ہنر رکھا ہے

    شاخ در شاخ تری یاد کی ہریالی ہے

    ہم نے شاداب بہت دل کا شجر رکھا ہے

    ہر گھڑی مجھ پہ نئے اور جہاں کھلتے ہیں

    سو بھی جاؤں تو کھلا ذہن کا در رکھا ہے

    اس کو قدرت ہے جسے جیسا بھی تخلیق کرے

    شکر ہے اس کا مجھے اس نے بشر رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے