Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دید کے امکان حسن ارتقا پانے لگے

شفا گوالیاری

دید کے امکان حسن ارتقا پانے لگے

شفا گوالیاری

MORE BYشفا گوالیاری

    دید کے امکان حسن ارتقا پانے لگے

    وہ نظر کی حد سے باہر بھی نظر آنے لگے

    دیکھ کر ذروں کو تارے رقص فرمانے لگے

    آسماں والے زمیں والوں کا گن گانے لگے

    ہے اسی کا نام دل کا سوز معراج حیات

    آدمی کو جب خوشی میں غم نظر آنے لگے

    سوچ کر انجام گل غنچوں کی آنکھیں کھل گئیں

    دیکھ کر شبنم کے آئینوں کو تھرانے لگے

    فطرتاً اب جاگ اٹھی ہے منزل ذہن و شعور

    کارواں بھٹکے ہوئے خود راہ پر آنے لگے

    گلستاں نے پا لیا راز جمال جاوداں

    لاکھ آئے اب خزاں کیوں پھول مرجھانے لگے

    کس قدر خطرے میں ہیں ہوش و خرد کی عصمتیں

    اب تو دیوانے بھی فرزانوں کو سمجھانے لگے

    میں تو کچھ سمجھا نہیں یہ استعارہ اے شفاؔ

    میرے آتے ہی وہ اٹھ کر بزم سے جانے لگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے