دید کو تیری میں ترسی چاند کی اس رات میں
دید کو تیری میں ترسی چاند کی اس رات میں
بیٹھی تو بس دیکھ بیٹھی چاند کی اس رات میں
چاند کچھ دھیرے سے بولا تو تھا میرے کان میں
چاند کی میں بات سنتی چاند کی اس رات میں
چاند اب میری ہتھیلی پر سجا دو جان جاں
ہے گھڑی آئی ملن کی چاند کی اس رات میں
چاند جیسا چاند ہو کر چاند کیوں لگتا نہیں
روشنی کیوں کر ہے پھیکی چاند کی اس رات میں
اپنی اپنی تشنہ کامی بھول کر جان دعاؔ
آؤ گھومیں ہم خوشی سے چاند کی اس رات میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.