دیدۂ شوق اشک جاری کر
دیدۂ شوق اشک جاری کر
خشک حسرت کی آبیاری کر
لمحۂ فکر ہو عیاں نہ کہیں
فصل امید پردہ داری کر
ایک دن اپنی دسترس میں ہو
ایک دن زندگی ہماری کر
ایک بھرپور سانس کھینچ سکوں
اور پھر اس میں استواری کر
زندگی کے اصول اپنی جگہ
بات کر اور کاروباری کر
میری فرد عمل چھپا کے رکھ
اور تعزیر مجھ پہ جاری کر
ایک درویش نے کہا اقرارؔ
فن کے اشہب پہ جا سواری کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.