دیدار میں اک طرفہ دیدار نظر آیا
دیدار میں اک طرفہ دیدار نظر آیا
ہر بار چھپا کوئی ہر بار نظر آیا
چھالوں کو بیاباں بھی گلزار نظر آیا
جب چھیڑ پر آمادہ ہر خار نظر آیا
صبح شب ہجراں کی وہ چاک گریبانی
اک عالم نیرنگی ہر تار نظر آیا
ہو صبر کہ بیتابی امید کہ مایوسی
نیرنگ محبت بھی بیکار نظر آیا
جب چشم سیہ تیری تھی چھائی ہوئی دل پر
اس ملک کا ہر خطہ تاتار نظر آیا
تو نے بھی تو دیکھی تھی وہ جاتی ہوئی دنیا
کیا آخری لمحوں میں بیمار نظر آیا
غش کھا کے گرے موسیٰ اللہ ری مایوسی
ہلکا سا وہ پردہ بھی دیوار نظر آیا
ذرہ ہو کہ قطرہ ہو خم خانہ ہستی میں
مخمور نظر آیا سرشار نظر آیا
کیا کچھ نہ ہوا غم سے کیا کچھ نہ کیا غم نے
اور یوں تو ہوا جو کچھ بے کار نظر آیا
اے عشق قسم تجھ کو معمورۂ عالم کی
کوئی غم فرقت میں غم خوار نظر آیا
شب کٹ گئی فرقت کی دیکھا نہ فراقؔ آخر
طول غم ہجراں بھی بے کار نظر آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.