دیدنی جسم و جاں کا رشتہ ہے
دیدنی جسم و جاں کا رشتہ ہے
یہ سمندر بھی کتنا گہرا ہے
گھر ہو یا ہو نگر بہر صورت
آدمی تو سفر میں رہتا ہے
لوگ تو اجنبی نہیں لیکن
راستہ اجنبی سا لگتا ہے
سامنے سر پھری ہواؤں کے
کب کسی کا چراغ جلتا ہے
ڈھونڈھتی ہیں تجھے مری آنکھیں
جب کوئی قافلہ گزرتا ہے
لوگ تو آئنہ سے ڈرتے ہیں
آئنہ کب کسی سے ڈرتا ہے
کوئی عالم ہو ان دنوں اخترؔ
ایک چہرہ نظر میں رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.