دیپ جلے تو دیپ بجھانے آتے ہیں
دیپ جلے تو دیپ بجھانے آتے ہیں
شہر کے سارے لوگ رلانے آتے ہیں
دل کی کلیاں تیرے نام پہ کھلتی ہیں
تارے بھی اب مانگ سجانے آتے ہیں
تم پر خوشیوں کے سارے ہی موسم اتریں
ہم کو سارے دکھ بہلانے آتے ہیں
جانے کیا دیکھا تھا تیری آنکھوں میں
جانے کیوں اب خواب سہانے آتے ہیں
من مندر میں رکھ کر تیری مورت کو
ہم پوجا کا دیپ جلانے آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.