دیوانہ پن اور بیکاری ملتی ہے
عشق میں اکثر ایسی خواری ملتی ہے
لوگ پتہ ہے کیوں اتنے دیوانے ہیں
اک ماڈل سے شکل تمہاری ملتی ہے
کبھی کبھی تو شعر بھی ہونے لگتے ہیں
دل کی چوٹ سے خوش گفتاری ملتی ہے
لائف نہیں ہے بیڈ آف روزز یاد رکھو
رستہ چلتے سو دشواری ملتی ہے
اور کسی سے ملتی ہے وہ شاموں کو
جس لڑکی سے سوچ ہماری ملتی ہے
اس کے ناز اٹھانے کو ہم بیٹھے ہیں
دیکھیے کب یہ ذمہ داری ملتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.