دیوانہ وار ان سے ملاقات ہو کبھی
دیوانہ وار ان سے ملاقات ہو کبھی
لب بستہ ہم کہیں گے اگر بات ہو کبھی
آنکھیں ہوں بند اور نگاہوں میں وہ رہیں
آنگن میں آفتاب ہو وہ رات ہو کبھی
اس بحر بے کنار میں صحرا ہیں موجزن
دل میں بہار لائے وہ برسات ہو کبھی
تحفے میں جان پیش کریں گے حضور ہم
شایان شان آپ کے سوغات ہو کبھی
کرتے رہے ہیں آپ ہماری نفی سدا
بدلیں معاملات گر اثبات ہو کبھی
ہم آج اس امید پہ بازی لگائیں گے
جور و ستم کو آپ کی شہ مات ہو کبھی
گرچہ توقعات ہدایتؔ ہیں بے ثمر
شاید وفاؤں کی بھی مکافات ہو کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.