Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوانے اپنی رو میں جدھر بھی نکل پڑے

ارشد نظر

دیوانے اپنی رو میں جدھر بھی نکل پڑے

ارشد نظر

MORE BYارشد نظر

    دیوانے اپنی رو میں جدھر بھی نکل پڑے

    ٹھوکر جہاں لگی وہیں چشمے ابل پڑے

    بے اختیار آنکھ سے آنسو نکل پڑے

    بچے کھلونے دیکھ کے جب بھی مچل پڑے

    وہ چپ رہیں تو جیسے قیامت کا ہو سکوت

    وہ گفتگو کریں تو سمندر مچل پڑے

    تنہائیوں سے ہم کو بہت ہی لگاؤ تھا

    آیا ترا خیال تو گھر سے نکل پڑے

    جب بھی ہوا ہماری وفاؤں کا تذکرہ

    ہم اشک بن کے ان کی نگاہوں سے ڈھل پڑے

    صدیوں کے فاصلے تھے مگر مختصر لگے

    راہیں تھیں جب بھنور سی خیالوں میں چل پڑے

    بستی میں اپنی ایسا بھی اک شخص ہے نظرؔ

    جس کے بدن کے لمس سے سائے پگھل پڑے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے