Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوانے ہوئے صحرا میں پھرے یہ حال تمہارے غم نے کیا

حفیظ جونپوری

دیوانے ہوئے صحرا میں پھرے یہ حال تمہارے غم نے کیا

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    دیوانے ہوئے صحرا میں پھرے یہ حال تمہارے غم نے کیا

    افسوس مگر اس بات کا ہے کیا تم نے کیا کیا ہم نے کیا

    جب بھڑکی ہے آتش داغ جگر سرد اس کو دیدۂ نم نے کیا

    شاداب چمن میں پھولوں کو ہر شام و سحر شبنم نے کیا

    اچھی ہوئی اب کہ بری یہ ہوئی ان باتوں کو خود ہی سمجھو

    الزام ہمیں کیا دیتے ہو جو تم نے کہا وہ ہم نے کیا

    تاریک ہوئی ساری دنیا کیا موت ہوئی مجھ بیکس کی

    کم ایسے ہوئے ہیں شہید وفا غم جن کا اک عالم نے کیا

    قسمت کی طرح یہ دل نہ پھرا کعبے سے بھی الٹے پاؤں پھرے

    آنکھوں میں گلی وہ پھرنے لگی بے خود یہ طواف حرم نے کیا

    کیا ایسی وفا پر ناز کروں جو باعث ہو رسوائی کی

    یہ بات ہوئی مر جانے کی بد نام کسی کو ستم نے کیا

    غربت میں تمہاری تربت پر رونے کو حفیظؔ آتا کوئی

    اب شکر کرو آنسو تو پچھے چھڑکاؤ بھی ابر کرم نے کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے