Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوانگی نے کیا کیا عالم دکھا دیے ہیں

حیدر علی آتش

دیوانگی نے کیا کیا عالم دکھا دیے ہیں

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    دیوانگی نے کیا کیا عالم دکھا دیے ہیں

    پریوں نے کھڑکیوں کے پردے اٹھا دیے ہیں

    اللہ رے فروغ اس رخسار آتشیں کا

    شمعوں کے رنگ مثل کافور اڑا دیے ہیں

    آتش نفس ہوا ہے گل زار کی ہمارے

    بجلی گری ہے غنچے جب مسکرا دیے ہیں

    سو بار گل کو اس نے تلووں تلے ملا ہے

    کٹوا کے سرو شمشاد اکثر جلا دیے ہیں

    انسان خوبرو سے باقی رہے تفاوت

    اس واسطے پری کو دو پر لگا دیے ہیں

    ابروئے کج سے خون عشاق کیا عجب ہے

    تلوار نے نشان لشکر مٹا دیے ہیں

    کس کس کو خوب کہئے اللہ نے بتوں کو

    کیا گوش و چشم کیا لب کیا دست و پا دیے ہیں

    بے یار بام پر جو وحشت میں چڑھ گیا ہوں

    پرنالے روتے روتے میں نے بہا دیے ہیں

    وصف کمان ابرو جو کیجیے سو کم ہے

    بے تیر بسملوں کے تودے لگا دیے ہیں

    رویا ہوں یاد کر کے میں تیری تند خوئی

    صرصر نے جب چراغ روشن بجھا دیے ہیں

    سوز دل و جگر کی شدت پھر آج کل ہے

    پھر پہلوؤں کے تکیے مشعل بنا دیے ہیں

    شمعوں کو تو نے دل سے پروانوں کے اتارا

    آنکھوں سے بلبلوں کی گلشن گرا دیے ہیں

    وہ بادہ کش ہوں میری آواز پا کو سن کر

    شیشوں نے سر حضور ساغر جھکا دیے ہیں

    اشکوں سے خانۂ تن آتشؔ خراب ہوگا

    قصر سپہر رفعت باراں نے ڈھا دیے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے