Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوانوں پر ہاتھ نہ ڈالو اس ضد میں پچھتاؤ گے

محشر بدایونی

دیوانوں پر ہاتھ نہ ڈالو اس ضد میں پچھتاؤ گے

محشر بدایونی

MORE BYمحشر بدایونی

    دیوانوں پر ہاتھ نہ ڈالو اس ضد میں پچھتاؤ گے

    سارے شہر میں کس کس کو تم زنجیریں پہناؤ گے

    کیا صحرا کی تپتی مٹی اپنا سر نہ اٹھائے گی

    تم تو یہ دیوار بڑھا کر صحرا تک لے جاؤ گے

    ہم بھی دعا کرتے ہیں کہ تم مختار سریر کوہ بنو

    لیکن تم سے ملنا کیا ہے پتھر ہی برساؤ گے

    بزم آرائی اچھی لیکن ایسی بزم آرائی کیا

    دامن دامن آگ لگا دی اور چراغ جلاؤ گے

    پھول ہیں کوئی خار نہیں ہم آؤ ہم میں آ بیٹھو

    خوشبو میں آباد رہوگے خوشبو ہی کہلاؤ گے

    آنکھیں نیچی کر لو رات کے رستے نا ہموار بھی ہیں

    چاند کو تکتے چلنے والو دیکھو ٹھوکر کھاؤ گے

    حرف تو کار کلک و زباں ہے نقل حرف تو آساں ہے

    زخم کوئی تصویر نہیں ہے جس کے نقش بناؤ گے

    در کو چھوڑا دیر کو چھوڑا دار میں اب ہے دل یارو

    کیا عنوان تراشو گے اب کیا الزام لگاؤ گے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Mahshar Badayuni (Pg. 134)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے