دیوار اختلاف کی اتنی بلند ہے
دیوار اختلاف کی اتنی بلند ہے
رسماً بھی اب سلام و دعا ان سے بند ہے
سچ بات کہہ کے سب کی نظر سے ہوئے ہیں دور
تھی کب خبر زمانہ خوشامد پسند ہے
واقف نہیں زمانے کی حق بات سے جو شخص
دنیا سمجھ رہی ہے اسے ہوش مند ہے
اک در پہ سر جھکا کے یہ عزت ملی مجھے
دنیا کے سامنے مرا اب سر بلند ہے
ثابت قدم رہو گے محبت میں عہد ہے
یا صرف یہ معاہدۂ تاشقند ہے
گھائلؔ تمہارے بارے میں کہتے ہیں اب بھی لوگ
ہیں خامیاں بہت مگر اخلاق مند ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.