دیوار و در کے عیب کا معمار کیا کریں
دیوار و در کے عیب کا معمار کیا کریں
پتھر الگ الگ ہیں تو آثار کیا کریں
کب سے بھٹک رہے ہیں طلب گار کیا کریں
حائل ہوئے ہیں راہ میں کہسار کیا کریں
افسوس چھن گیا ہے روایات کا لباس
عریاں ہوئے ہیں آج کے اشعار کیا کریں
اب خط مستقیم ہیں رشتوں کے دائرے
مرکز ہی جب نہیں ہے تو پرکار کیا کریں
بازو ہی کٹ گئے ہیں تو لڑنے سے فائدہ
اب ہم کسی سے مانگ کے تلوار کیا کریں
شعلے نہیں کہ جن کو بجھایا نہ جا سکے
جلنے لگیں حروف تو فن کار کیا کریں
شاہدؔ تمام شہر اندھیروں میں کھو گیا
اب امتیاز کوچہ و بازار کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.