دیوار و در کے واسطے منظر نہ لائیے
دیوار و در کے واسطے منظر نہ لائیے
باہر کے رہنے والے کو اندر نہ لائیے
پتھر سے میرے سر کے ہیں رشتے ہزار ہا
اب آپ سر کے واسطے پتھر نہ لائیے
انسان لگ رہا ہے اک آسیب کی طرح
آسیب کیا ہے اس کو زباں پر نہ لائیے
پھولوں سے کھیلیے گا اگر پھول سے ہیں ہاتھ
ڈھو ڈھو کے میرے واسطے پتھر نہ لائیے
منظور ہے قیام جو پتھر کے شہر میں
شیشے کا اپنے ساتھ کوئی گھر نہ لائیے
راہیؔ یہ آسمان ہی اچھا ہے سائباں
اب میرے گھر کے واسطے چھپر نہ لائیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.