دیوار پہ بیٹھا رہوں پر باندھ کے اپنے
دیوار پہ بیٹھا رہوں پر باندھ کے اپنے
جیتا ہے کوئی دست ہنر باندھ کے اپنے
اغیار کا لشکر تھا مگر پچھلی صفوں میں
شمشیر بکف آئے کمر باندھ کے اپنے
ملتے ہیں کہیں رات کی رانی سے لپٹ کے
کچھ سانپ بھی شاخوں سے بھنور باندھ کے اپنے
تو سنگ اچھالے گا مگر تیری گلی میں
آ جائیں گے ہم زخم جگر باندھ کے اپنے
اک روز ترے در سے چلے جائیں گے واپس
ہم خاک بسر رخت سفر باندھ کے اپنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.