دیوار رو رہی ہے کوئی در بھی خوش نہیں
دیوار رو رہی ہے کوئی در بھی خوش نہیں
کرلا رہی ہے کونج کبوتر بھی خوش نہیں
میداں میں چھوڑ آئے ہیں نیزے بھی ڈھال بھی
یہ جنگ جیت کر مرا لشکر بھی خوش نہیں
صحرا سے میری ویسے ہی بنتی نہ تھی کبھی
دریا خفا ہے مجھ سے سمندر بھی خوش نہیں
اس عاشقی میں سب کو برابر صلہ ملا
عاجز ہوئے ہیں خوار تو خود سر بھی خوش نہیں
اے حسن با کمال ترے لمس کے بغیر
کمرہ تو اور چیز ہے بستر بھی خوش نہیں
اس کھردرے لباس سے کوئی گلہ ہی کیا
مجھ سے تو میرا ریشمی پیکر بھی خوش نہیں
اندر کے حبس سے ہیں تجھے مسئلے مگر
تو حجرۂ وجود کے باہر بھی خوش نہیں
دنیا میں آ کے میں ہی اکیلا نہیں اداس
دنیا کی سیر کر کے سکندر بھی خوش نہیں
میں رقص کر رہا ہوں ہوا ہو نہیں رہا
ناراض ہیں ملنگ قلندر بھی خوش نہیں
ایسی اداسیوں کا بسیرا ہے ان دنوں
مجھ سا فقیر آپ سے مل کر بھی خوش نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.