دیواریں خاموش ہیں سایہ بول رہا ہے
دیواریں خاموش ہیں سایہ بول رہا ہے
اس سے میرا چھپ کے ملنے کا رشتہ ہے
بینائی بے منظر ہو تو چبھنے لگے گی
موسم کا احساس تو رنگوں سے ہوتا ہے
لفظوں کی آنکھیں ان کو ڈھونڈا کرتی ہیں
جن ہونٹوں سے بات کا رشتہ ٹوٹ گیا ہے
اپنے ہر اظہار کی خوشبو واپس لے کر
میں نے تجھے تیرا اپنا پن لوٹایا ہے
لمحوں کا خوددار ہرن چاہت کی خاطر
کھلی فضا کی وسعت پیچھے چھوڑ چکا ہے
ایک نئے آغاز کی دھن میں کوئی مسافر
خود اپنے ہی گھر کا رستہ بھول گیا ہے
جانی پہچانی آنکھوں میں گمنامی ہے
شہرت کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.