دیواروں کو دل سے باہر رکھنے والے
ہم بنجارے کاندھے پر گھر رکھنے والے
کوچ کا جب بھی گجر بجے اٹھ کر چل دیں گے
بندھا ہوا ہم اپنا بستر رکھنے والے
کیسی پروازیں کیسی آزاد فضائیں
کنج قفس میں خوش ہیں شہ پر رکھنے والے
آنچ سے جگنو کی چٹانیں سلگ رہی ہیں
شعلے اگلیں موم کا پیکر رکھنے والے
بے چہرا لمحے بھی آئینہ رکھتے ہیں
پس منظر ہیں اپنا منظر رکھنے والے
ناواقف ہیں حرفوں کی توقیر سے اسلمؔ
شعروں میں لفظوں کا دفتر رکھنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.