دیواروں پر سائے سے لہراتے تھے
دیواروں پر سائے سے لہراتے تھے
لوگ اس کی تصویریں دیکھنے آتے تھے
اس بستی میں مجھ کو بھی لے جانا تھا
جس بستی میں چاند بدن گہناتے تھے
اس کیاری میں میری تیری آنکھیں تھیں
جس کیاری میں تارے بوئے جاتے تھے
پھول کٹورا پانی آنکھیں اور دیے
لوگ کہیں ویرانے میں رکھ آتے تھے
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 36)
- Author :عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.