Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھائی دے رہا ہے جو سنائی کیوں نہیں دیتا

کویتا کرن

دکھائی دے رہا ہے جو سنائی کیوں نہیں دیتا

کویتا کرن

MORE BYکویتا کرن

    دکھائی دے رہا ہے جو سنائی کیوں نہیں دیتا

    سنائی دے رہا ہے جو دکھائی کیوں نہیں دیتا

    جدا ہو کر بھی وہ مجھ کو جدائی کیوں نہیں دیتا

    وہ اپنی قید سے مجھ کو رہائی کیوں نہیں دیتا

    خبر میری خوشی کی سن کے جو مایوس بیٹھا ہے

    وہ میرا ہے تو پھر مجھ کو بدھائی کیوں نہیں دیتا

    مجھے سب لوگ کہتے ہیں برا کہتا ہے وہ مجھ کو

    اگر یہ جھوٹ ہے تو پھر صفائی کیوں نہیں دیتا

    محبت کے لکھوں نغمے میں جس سے دل کے صفحوں پر

    قلم کو اے خدا وہ روشنائی کیوں نہیں دیتا

    سلگتی دوپہر کو بھی جو بارش میں بھگوتا ہے

    وہ جلتے جون سے دل کو جولائی کیوں نہیں دیتا

    اندھیرا چھا گیا ہے کیوں کرنؔ ہر سو فضاؤں میں

    ضیا میں بھی تری ہم کو سجھائی کیوں نہیں دیتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے