دکھائی ایک سے دیں گے سو کرنا سن کے الگ
دکھائی ایک سے دیں گے سو کرنا سن کے الگ
وہ اپنی دھن کے الگ ہیں ہم اپنی دھن کے الگ
ہم ایسے لوگ قبائیں ہیں بڑھتے بچوں کی
کہ جن کو رکھ دیا جاتا ہے پہلے بن کے الگ
اسی لیے تو جدائی بھی خوش گوار رہی
بہت سے غم تھے ہمارے الگ اور ان کے الگ
یہ ناصحوں کو میں اب فارسی میں سمجھاؤں
عذاب کن کے الگ ہوتے ہیں مکن کے الگ
انہیں کے ساتھ میں کرتا ہوں اب جگل بندی
کچھ ایک لوگ جو ہوتے ہیں اپنی دھن کے الگ
گلوں کو روندنے والو انہیں بھی یاد کرو
جو لوگ کر گئے تلووں سے خار چن کے الگ
دل اک پرندہ ہے خوراک اس کی ایک سی رکھ
وگرنہ بارہا مانگے گا دانے دنکے الگ
جو گزری دانے پہ دانہ ہی جانتا ہے امتؔ
بھنا ہے ہو کے الگ یا ہوا ہے بھن کے الگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.