دکھائی جائے گی شہر شب میں سحر کی تمثیل چل کے دیکھیں
دکھائی جائے گی شہر شب میں سحر کی تمثیل چل کے دیکھیں
آفتاب اقبال شمیم
MORE BYآفتاب اقبال شمیم
دکھائی جائے گی شہر شب میں سحر کی تمثیل چل کے دیکھیں
سر صلیب ایستادہ ہوگا خدائے انجیل چل کے دیکھیں
گلوں نے بند قبا ہے کھولا، ہوا سے بوئے جنوں بھی آئے
کریں گے اس موسم وفا میں ہم اپنی تکمیل چل کے دیکھیں
غنیم شب کے خلاف اب کے زیاں ہوئی غیب کی گواہی
پڑا ہوا خاک پر شکستہ پر ابابیل چل کے دیکھیں
چنے ہیں وہ ریزہ ریزہ منظر، لہو لہو ہو گئی ہیں آنکھیں
چلو نا! اس دکھ کے راستے پر سفر کی تفصیل چل کے دیکھیں
فضا میں اڑتا ہوا کہیں سے عجب نہیں عکس برگ آئے
خزاں کے بے رنگ آسماں سے اٹی ہوئی جھیل چل کے دیکھیں
لڑھک گیا شب کا کوہ پیما زمیں کی ہمواریوں کی جانب
کہیں ہوا گل نہ کر چکی ہو انا کی قندیل چل کے دیکھیں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 299)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
- اشاعت : Nov. Dec. 1985,Issue No. 23
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.