دکھاتے ہیں جو یہ صنم دیکھتے ہیں
دکھاتے ہیں جو یہ صنم دیکھتے ہیں
خدا کی خدائی کو ہم دیکھتے ہیں
یہ حیوان ہے دست طالع پہ بھاری
نئے جانور کا قدم دیکھتے ہیں
زن و خویش و فرزند و دولت سے چھوٹے
نہ دیکھے کوئی جو کہ ہم دیکھتے ہیں
شہنشاہ ہم ہیں دلوں پر ہیں حاکم
گدا تم کو اے ذی حشم دیکھتے ہیں
فقط ہاتھ کالے نہیں بلکہ منعم
دلوں پر بھی داغ ورم دیکھتے ہیں
کہاں تک اترتی ہے سینے پہ میرے
تری تیغ ابرو کا دم دیکھتے ہیں
بھگاتی ہے مار سیہ گو کہ ہم کو
تری زلف مشکیں کا سم دیکھتے ہیں
زمیں پر بھی دیتا نہیں چین ہم کو
فلک تجھ سے جور و ستم دیکھتے ہیں
در اشک سے میرا بھرتی ہے دامن
سخی تجھ کو اے چشم نم دیکھتے ہیں
نہ رنج اور نہ شادی توسط ہے ہم کو
کہ عیش و الم بھی بہم دیکھتے ہیں
کسی ماہ نے اس کو دھوکا دیا ہے
ہم اخترؔ کو کیوں پر الم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.