Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھاوے کے لئے اعلان فیض عام ہوتا ہے

جرم محمد آبادی

دکھاوے کے لئے اعلان فیض عام ہوتا ہے

جرم محمد آبادی

MORE BYجرم محمد آبادی

    دکھاوے کے لئے اعلان فیض عام ہوتا ہے

    مگر اک خاص ہی حلقہ میں دور جام ہوتا ہے

    مورخ یوں جگہ دیتا نہیں تاریخ عالم میں

    بڑی قربانیوں کے بعد پیدا نام ہوتا ہے

    اسی کو سوچنا پڑتی ہیں تدبیریں رہائی کی

    جو طائر جرم آزادی میں زیر دام ہوتا ہے

    حباب بحر کی صورت ابھرنے کی ضرورت کیا

    نمود بے محل کا جب برا انجام ہوتا ہے

    کوئی سرشار ہو جائے کوئی اک بوند کو ترسے

    انہیں باتوں سے ساقی مے کدہ بدنام ہوتا ہے

    کہیں سبزے کو روندا جا رہا ہے لہلہانے پر

    کہیں پھولوں کا رنگ و بو پہ قتل عام ہوتا ہے

    زباں کیوں کھولتے ہو جرم یہ دنیا ہے الفت کی

    اشاروں ہی اشاروں میں یہاں سب کام ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے