دکھاوے کی ہے جو ہر سو یہ غم خواری اداکاری
دکھاوے کی ہے جو ہر سو یہ غم خواری اداکاری
جہاں دیکھو دکھائی دے ریا کاری اداکاری
انا کے معنی و مفہوم سے واقف نہیں ہیں جو
سمجھتے ہیں ہمیشہ میری خودداری اداکاری
میں جس کے سامنے رونے نہیں دیتا ہوں آنکھوں کو
وہ کہتا ہے مری آنکھوں کی لاچاری اداکاری
اسے تو اپنے چہرے پر لگانے ہیں کئی چہرے
بھلا کیسے کرے سچ کی طرف داری اداکاری
خدا معصوم ہی سب بھیجتا ہے اپنی دنیا میں
کہاں ہم سیکھتے ہیں جا کے مکاری اداکاری
ترے اسٹیج پر مجھ کو بڑے کردار جینے ہیں
مرے مالک ابھی مجھ پر رہے طاری اداکاری
مری خوش قسمتی کہیے کہ سرکاری ملازم ہوں
میں ہر پل دیکھتا رہتا ہوں سرکاری اداکاری
میں شاہدؔ ہو کے کیسے جھوٹ سے رشتے نبھاؤں گا
سمجھتی ہے مرے اندر کی بیماری اداکاری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.