دکھنے میں گویا ہمسائے رہتے ہیں
دکھنے میں گویا ہمسائے رہتے ہیں
اندر سے کچھ لوگ پرائے رہتے ہیں
مورت سا رنگ روپ بنائے رہتے ہیں
سیرت میں شیطان بسائے رہتے ہیں
چہرے پر مسکان اگائے رہتے ہیں
لیکن دل میں سنگ چھپائے رہتے ہیں
ہمت کر کے حال دل کہنے والے
کہہ کر بھی کتنا شرمائے رہتے ہیں
اونچائی پر جانے والے ویسے ہی
گرنے سے ہر پل گھبرائے رہتے ہیں
دن میں دیکھا خواب فقط خوش فہمی ہے
پھر بھی ہم دل کو بھرمائے رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.