دل اگر دل ہے تو ہر حال میں رسوا ہوگا
دل اگر دل ہے تو ہر حال میں رسوا ہوگا
جب غم عشق نہ ہوگا غم دنیا ہوگا
عقل ڈرتی ہے مآل غم دل کیا ہوگا
عشق کہتا ہے کہ ہر حال میں جینا ہوگا
لٹ گیا عشق کی نظروں کا وہ سامان شکیب
اب ترا حسن جہاں بھی ہو تماشا ہوگا
ساز دل تشنۂ مضراب ہے مایوس نہ ہو
ایک دن نغمۂ امید بھی پیدا ہوگا
شب غم آہ یہ اندوہ یہ الجھن یہ تڑپ
سوچتا ہوں کہ مآل شب غم کیا ہوگا
دل ہے اور تلخئ غم ہاتھ ہیں اور ساغر مے
کیا خبر تھی ہمیں یہ زہر بھی پینا ہوگا
وہ دلائیں تو جفاؤں کے تسلسل کا یقیں
اس سے بڑھ کر کوئی انعام وفا کیا ہوگا
آنے والی ہے محبت کی وہ منزل شاہدؔ
جب ہمیں یاس پہ امید کا دھوکا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.