دل اجنبی دیس میں لگا ہے
دل اجنبی دیس میں لگا ہے
آندھی سے دیے کا رابطہ ہے
ٹوٹے ہوئے لوگ ہیں سلامت
یہ نقل مکانی کا معجزہ ہے
کوئی بھی نہیں یہاں پہ آزاد
دھوکا یہ فقط نگاہ کا ہے
میں جس میں نہیں ہوں اور وہیں ہوں
وہ گھر مری راہ دیکھتا ہے
بڑھ جائیں گی اور الجھنیں کچھ
لوٹ آنے سے فائدہ بھی کیا ہے
جب ڈھونڈ لیا اسے تو جانا
میرا ہی وجود کھو چکا ہے
اشفاقؔ ہر ایک لمحۂ زیست
جینے کا خراج مانگتا ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 322)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.