دل اپنا آب جوئے حقائق کے پاس ہے
دل اپنا آب جوئے حقائق کے پاس ہے
محروم کیوں ازل سے مرے فن کی پیاس ہے
ہر لمحہ اپنا رنگ بدلتا ہے یہ جہاں
اب وقت کو بھی دیکھیے موقع شناس ہے
میرے یقیں کے راستے تاریک ہیں بہت
اک عزم کا چراغ مگر اپنے پاس ہے
کہنے لگے ہو مجھ کو ہی ننگ وجود کیوں
دیکھو تو سارا شہر ہی اب بے لباس ہے
جو شیشۂ یقیں کو بھی یک لخت توڑ دے
یاروں کے ہاتھ میں وہی سنگ قیاس ہے
شاید انوکھا حادثہ گزرا ہے رات کو
سورج کا چہرہ صبح سے کتنا اداس ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.