دل بدلنے سے نہ افلاک بدل جانے سے
دل بدلنے سے نہ افلاک بدل جانے سے
شہر بدلا مری پوشاک بدل جانے سے
کس قدر ہو گئی آسان ہماری مشکل
ایک پیمانۂ ادراک بدل جانے سے
آج بھی رقص ہی کرنا ہے اشاروں پہ ہمیں
فائدہ کچھ نہ ہوا چاک بدل جانے سے
راستہ اب بھی وہی ہے مری منزل بھی وہی
تیز رو میں ہوا پیچاک بدل جانے سے
بھیڑ بڑھنے لگی ہے میرے بہی خواہوں کی
اک ذرا صورت نمناک بدل جانے سے
نیند آتی تھی بہت فرش زمیں پر مجھ کو
خواب روٹھے مری املاک بدل جانے سے
بے وطن میں ہوں مگر خوش ہیں مرے گھر والے
اتنا حاصل تو ہوا خاک بدل جانے سے
بدلی بدلی سی نظر آتی ہے دنیا عالمؔ
بس مزاج خس و خاشاک بدل جانے سے
- کتاب : Khayalabad (Pg. 65)
- Author : Alam khursheed
- مطبع : Alam khursheed (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.