دل بہت بے تاب تھا ان کو مقابل دیکھ کر
دل بہت بے تاب تھا ان کو مقابل دیکھ کر
ہاں مگر میں ہوش میں تھا رنگ محفل دیکھ کر
کیا کہوں موج حوادث کے گزر جانے کے بعد
کیوں اٹھا طوفاں مری آنکھوں میں ساحل دیکھ کر
شمع دل روشن رکھو جہد و عمل کی راہ میں
ورنہ ظلمت لوٹ لے گی تم کو غافل دیکھ کر
اب تغافل کا گلہ بے جا ہے دور ہجر میں
دل کو دیتے وقت دیتے لائق دل دیکھ کر
کیوں مرے چہرے پہ گرد غم نہ ہو اے ہم نفس
آ رہا ہوں آندھیاں منزل بہ منزل دیکھ کر
ماہ کامل کی حقیقت ہو گئی ہم پر عیاں
ہم نے جب بھی ان کو دیکھا ماہ کامل دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.