دل بہت حیران ہے کیوں ان سے پالے پڑ گئے
دل بہت حیران ہے کیوں ان سے پالے پڑ گئے
خواب جن کے دیکھ کر آنکھوں میں جالے پڑ گئے
دیکھیے قدرت ہوئی ہے یوں محبت کے خلاف
چاند کو چوما تو میرے ہونٹھ کالے پڑ گئے
پیٹ کی اس آگ نے دفنا دیا سب کا ضمیر
سامنے جب روٹیوں کے دو نوالے پڑ گئے
راستے اندھی ترقی کے بہت مہنگے پڑے
دیکھیے تہذیب کے پیروں میں چھالے پڑ گئے
میرے حق میں بولنا تھا وہ بھی سچ اور صرف سچ
اس لئے سب کی زباں پہ آج تالے پڑ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.