دل بستگی کے ہوتے ہیں ساماں کبھی کبھی
دل بستگی کے ہوتے ہیں ساماں کبھی کبھی
کشتی کی سمت بڑھتے ہیں طوفاں کبھی کبھی
محسوس یہ ہوا کہ جلے ہم تمام شب
دیکھا ہے یوں بھی جشن چراغاں کبھی کبھی
یہ تو طلب نہیں کہ بقدر طلب ملے
لیکن بقدر وسعت داماں کبھی کبھی
ہوتے ہیں اتفاق سے دیوانے ایک جا
آتی ہے راس گردش دوراں کبھی کبھی
پھینکی ہے میں نے اپنے ہی حالات پر کمند
خود سے ہوا ہوں دست و گریباں کبھی کبھی
یا روز ایک تازہ ستم آزمائیے
یا پھر ہماری شان کے شایاں کبھی کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.