Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل بھر آئے اور ابر دیدہ میں پانی نہ ہو

سلیم شاہد

دل بھر آئے اور ابر دیدہ میں پانی نہ ہو

سلیم شاہد

MORE BYسلیم شاہد

    دل بھر آئے اور ابر دیدہ میں پانی نہ ہو

    یہ زمیں صحرا دکھائی دے جو بارانی نہ ہو

    شوق اتنا سہل کیوں اس پار لے جائے مجھے

    پھر پلٹ آؤں اگر دریا میں طغیانی نہ ہو

    کان بجتے ہیں ہوا کی سیٹیوں پر رات بھر

    چونک اٹھتا ہوں کہ آہٹ جانی پہچانی نہ ہو

    ہو گئے بے خود تو ٹیسوں کا مزہ چھن جائے گا

    روکتا ہوں درد کی اتنی فراوانی نہ ہو

    تیرے ہونے سے مرے دل میں ہے یادوں کی چمک

    چاند بجھ جائے اگر سورج میں تابانی نہ ہو

    ڈھانپ لے مٹی سے تن اپنا اگر مقدور ہو

    پیرہن کیسا اگر احساس عریانی نہ ہو

    جی رہا ہوں میں کہ اوروں سے بھی ہے وابستگی

    موت آ جائے اگر کوئی پریشانی نہ ہو

    ڈال دے شاہدؔ شفق پر رات کی کالی ردا

    میرے دروازے سے ظاہر گھر کی ویرانی نہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Subh-e-safar (Pg. 33)
    • Author : Saleem Shahid
    • مطبع : Ham asr, Lahore (1971)
    • اشاعت : 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے