دل دکھا تھا مرا ایسا کہ دکھایا نہ گیا
دل دکھا تھا مرا ایسا کہ دکھایا نہ گیا
درد اتنا تھا کہ خود ان سے بڑھایا نہ گیا
بے خود عشق سے پھر ہوش میں آیا نہ گیا
سر جو سجدہ میں جھکایا تو اٹھایا نہ گیا
راز اس پردہ نشیں کا کبھی پایا نہ گیا
محرم راز سے بھی راز بتایا نہ گیا
آفریں لذت نظارہ خوشا عالم کیف
دل کا آنا تھا کہ پھر ہوش میں آیا نہ گیا
لب پہ اپنے نہ کبھی حرف تمنا آیا
راز دل کا مگر آنکھوں سے چھپایا نہ گیا
عشق سے دل نے کسی طرح نہ فرصت پائی
یہ وہ شعلہ ہے کہ دہکا تو بجھایا نہ گیا
جلوہ یوں عام کیا اس نے کہ سب نے دیکھا
پردہ یوں اس نے گرایا کہ اٹھایا نہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.