Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل دکھانا تمہاری فطرت ہے

حیرت فرخ آبادی

دل دکھانا تمہاری فطرت ہے

حیرت فرخ آبادی

MORE BYحیرت فرخ آبادی

    دل دکھانا تمہاری فطرت ہے

    چوٹ کھانا ہماری عادت ہے

    مجھ کو یوں ہی خراب ہونا تھا

    بے سبب تم کو کیوں ندامت ہے

    جھانک کر ایک بار آنکھوں میں

    خود ہی پڑھ لو جو دل کی حالت ہے

    راہ الفت میں جان دے دینا

    اس سے بڑھ کر کوئی شہادت ہے

    تیری فرقت ہو یا تری قربت

    ایک دوزخ ہے ایک جنت ہے

    تم نے دیکھا ہے ایسے جلووں کو

    کس لیے مجھ سے پھر شکایت ہے

    اس بھروسے گناہ کرتا ہوں

    بخش دینا تمہاری فطرت ہے

    سوئے مے خانہ اٹھ چلے ہیں قدم

    جیسے یہ بھی کوئی عبادت ہے

    زندگی کو سنبھال کر رکھنا

    ایک بے درد کی امانت ہے

    درد ہی درد جس کے شعروں میں

    اور ہے کون صرف حیرتؔ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے