دل برباد کو آباد کیا ہے میں نے
آج مدت میں تمہیں یاد کیا ہے میں نے
ذوق پرواز تب و تاب عطا فرما کر
صید کو لائق صیاد کیا ہے میں نے
تلخیٔ دور گزشتہ کا تصور کر کے
دل کو پھر مائل فریاد کیا ہے میں نے
آج اس سوز تصور کی خوشی میں اے دوست
طائر صبر کو آزاد کیا ہے میں نے
ہو کے اصرار غم تازہ سے مجبور فغاں
چشم کو اشک تر امداد کیا ہے میں نے
تم جسے کہتے تھے ہنگامہ پسندی میری
پھر وہی طرز غم ایجاد کیا ہے میں نے
پھر گوارا ہے مجھے عشق کی ہر اک مشکل
تازہ پھر شیوۂ فرہاد کیا ہے میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.