Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل بے رحم کی خاطر مدعا کچھ بھی نہیں ہوتا

منیش شکلا

دل بے رحم کی خاطر مدعا کچھ بھی نہیں ہوتا

منیش شکلا

MORE BYمنیش شکلا

    دل بے رحم کی خاطر مدعا کچھ بھی نہیں ہوتا

    عجب حالت ہے اب شکوہ گلا کچھ بھی نہیں ہوتا

    کوئی صورت ابھرتی ہے نہ میں مسمار ہوتا ہوں

    میں وہ پتھر کہ جس کا فیصلہ کچھ بھی نہیں ہوتا

    کسی کو ساتھ لے لینا کسی کے ساتھ ہو لینا

    فقیروں کے لئے اچھا برا کچھ بھی نہیں ہوتا

    کبھی چلنا مرے آگے کبھی رہنا مرے پیچھے

    رہ الفت میں چھوٹا یا بڑا کچھ بھی نہیں ہوتا

    کبھی دل میں مرے تیرے سوا ہر بات ہوتی ہے

    کبھی دل میں مرے تیرے سوا کچھ بھی نہیں ہوتا

    وحی ٹوٹی ہوئی کشتی وہی پاگل ہوائیں ہیں

    ہمارے ساتھ دنیا میں نیا کچھ بھی نہیں ہوتا

    یہ سودا ہے نگاہوں کا تجارت دل کی ہے لیکن

    محبت میں خسارہ فائدہ کچھ بھی نہیں ہوتا

    کبھی دو چار قدموں کا سفر طے ہو نہیں پاتا

    کبھی میلوں سے لمبا فاصلہ کچھ بھی نہیں ہوتا

    فقط کردار کا مارا ہوا ہے ہر بشر ورنہ

    کوئی انسان اچھا یا برا کچھ بھی نہیں ہوتا

    فلک پر ہی ستاروں کا کوئی عنوان ہوتا ہے

    کسی ٹوٹے ستارے کا پتہ کچھ بھی نہیں ہوتا

    بھلے خواہش کروں تیری کسی بھی شکل میں لیکن

    مرا مقصد پرستش کے سوا کچھ بھی نہیں ہوتا

    اگر دیکھوں تو خامی ہی دکھائی دے ہر اک شے میں

    اگر سوچوں تو خود سے بد نما کچھ بھی نہیں ہوتا

    بظاہر عمر بھر یوں تو ہزاروں کام کرتے ہیں

    حقیقت میں مگر ہم نے کیا کچھ بھی نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے