دل بیتاب کو بہلا چکی ہوں
دل بیتاب کو بہلا چکی ہوں
ستارے آسماں سے لا چکی ہوں
نگاہ کہکشاں سے پوچھ لینا
شعاع زندگانی پا چکی ہوں
خرد کی تنگ وادی سے نکل کر
جنوں کی منزلت اپنا چکی ہوں
اندھیروں میں چراغاں کرنے والو
اجالوں میں اندھیرا پا چکی ہوں
زمیں کی پستیوں کو کیوں گلہ ہے
جنہیں میں آسماں بتلا چکی ہوں
جہاں پر عقل رک جاتی ہے اکثر
تصور میں وہاں تک جا چکی ہوں
ترے کردار میں مضمر ہے عظمت
تجھے اے زندگی سمجھا چکی ہوں
محبت صرف روحانی کشش ہے
غم ہستی تجھے اپنا چکی ہوں
شعور زیست نا ممکن نہیں ہے
نگاہ موت کو شرما چکی ہوں
عزیزو با وفا فضل خدا سے
مقام بندگی اپنا چکی ہوں
- کتاب : Aabshaar (Pg. 164)
- Author : Aziz Badayuni
- مطبع : Aziz Badayuni (Begum Aziz Azam (1981)
- اشاعت : 1981
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.