دل فسردہ کو پیاری نظر سے پیار نہ کر
دل فسردہ کو پیاری نظر سے پیار نہ کر
خزاں کے سامنے شرمندۂ بہار نہ کر
کمال ہوش یہاں غم کو غم سمجھنا ہے
کسی کو غم کی حقیقت کا رازدار نہ کر
ہزار بار توجہ کا شکریہ لیکن
جو وضع نبھ نہ سکے دوست اختیار نہ کر
وہ جلوہ گر ہیں ترے سامنے نگاہ اٹھا
جہاں نظر کی ضرورت ہے انتظار نہ کر
ذہینؔ ترک محبت کرے خدا نہ کرے
یہ جبرئیل کہیں تو بھی اعتبار نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.